Sunday 13 March 2011

teepo sultan ki wasiat

ٹیپو سلطا ن کی وصیت 


تو رہ نوروِ شوق ہے؟ منزل نہ کر قبول
لیلٰی بھی ہم نشیں ہو تو محمل نہ کر قبول

اے جوئے آب بڑھ کے ہو دریائے تندوتیز!
ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول

کھویا نہ جا صنم کدۂ کائنات میں!
محفل گداز! گرمیِ محفل نہ کر قبول!

صبحِ ازل یہ مجھ سے کہا جبرئیل نے!
جو عقل کا غلام ہو وہ دل نہ کر قبول

باطل دوئی پسند ہے‘ حق لاشریک ہے
شرکت میانۂ حق و باطل نہ کر قبول

No comments:

Post a Comment